اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزیر اعظم شہباز شریف اور ان کے وفاقی کابینہ کو عدالت کی توہین کے نوٹس جاری کردیے ہیں، کیونکہ وہ امریکا میں قید پاکستانی نیوروسائنٹس ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی حاصل کرنے کی کوششوں پر رپورٹ جمع کرانے میں ناکام رہے۔ وزیر اعظم شہباز نے ڈاکٹر صدیقی کے خاندان کو بار بار یقین دلایا تھا کہ حکومت تمام ممکنہ قانونی اور دبلومیتک حمایت فراہم کر رہی ہے، مگر عدالت نے حکومت کی اعمال سے غیر مطمئنی ظاہر کی۔ یہ مقدمہ پاکستان میں ایک اہم مسئلہ بن چکا ہے، جس پر عوام اور عدلیہ کی نگرانی میں شدت بڑھ گئی ہے۔ حکومت کسی بھی غفلت کا انکار کرتی ہے، مگر عدالت کا اقدام سرکاری کوششوں کی رفتار سے بڑھتی ناپسندیدگی کی علامت ہے۔ یہ صورتحال ڈاکٹر صدیقی کی قید کے اندرونی سیاسی حساسیت اور بین الاقوامی قانونی پیچیدگیوں کو نمایاں کرتی ہے۔
اس عام گفتگو جواب دینے والے پہلے شخص بنیں۔